ترکی کے حکام کا کہنا ہے کہ ترک فوج نے شام کے قصبے جرابلس میں اپنے آپ کو دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔
ترکی کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں ترکی کی سپیشل فورسز کی معاونت امریکی اتحادی فضائی حملوں کی صورت میں کر رہے ہیں۔
ترکی کی جانب سے شام میں واقع قصبے جرابلس پر آپریشن کا آغاز جرابلس سے ترکی کے سرحدی قصبے کارکامش پر مارٹر گولے داغے جانے کے بعد کیا گی۔
اس کے علاوہ جرابلس پر ترکی کے حمایت یافتہ شامی باغی پیش قدمی کر رہے ہیں۔
اس سے قبل ترکی میں حکام نے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی جانب سے مارٹر گولے فائر کیے
جانے کے بعد شامی سرحد سے متصل شہر کارکامش کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔
کارکامش پر خود کو دولتِ اسلامیہ کہنے والے شدت پسند تنظیم نے شام کی حدود سے گولے فائر کیے تھے۔
اس کے بعد حکام نے لاؤڈ سپیکرز کے ذریعے عام شہریوں کو شہر خالی کرنے کا حکم دیا اور انھیں شہر سے نکالنے کے لیے بسوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔
علاقے میں شامی باغیوں کی ملیشیا جمع ہے اور اس کے بارے میں خیال ہے کہ یہ جلد ہی شام میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی کا آغاز کرے گی۔
ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ شام کے شمالی علاقوں سے دولتِ اسلامیہ کا صفایا کر دیا جائے گا۔